ملتزم کیا ہے ؟
دیوار میزاب کیا ہے ؟
مستجار کیا ہے ؟
مستجاب کیا ہے ؟


جی یہ کعبہ مشرفہ کی چاروں دیواروں کے نام ہیں - پر کس دیوار کا کیا نام ہے اور انکے یہ نام کیوں ہیں ؟ ( آیے جانتے ہیں )
=====================================================
دیوار نمبر ١. دیوار ''ملتزم ''
==================
یہ کعبہ مشرفہ کی مشرقی سمت والی دیوار ہے جسکی چوڑائی 48 فٹ 6 انچ ہے اور اسکو ہم مرکزی دیوار کہ سکتے ہیں کیوں کہ اس کے ایک کونے پر ہجر اسود نصب ہے جہاں سی کعبہ مشرفہ کا طواف شروع ہوتا ہے - (دیوار نمبر ١ پر نیلا دایره دیکھیں ) اور اسی دیوار پر کعبہ مشرفہ کا سنہری دروازہ '' باب کعبہ '' بھی ہے ( دیوار نمبر ١ پر تیر دیکھیں ) -
اس دیوار میں ہجر اسود سے باب کعبہ تک کا حصہ '' ملتزم '' کہلاتا ہے جسکو سرخ چوکور خانے سے ظاہر کیا گیا ہے - گو کہ بقیہ پوری دیوار ملتزم نہیں کہلاتی جسے سبز چوکور سے میں نے نمایاں کیا ہے لیکن اس کے باوجود اس پوری دیوار کو اصطلاحا'' ملتزم ہی کہ دیا جاتا ہے -
ملتزم پر آ کے لوگ دنیا کے عذاب سے الله کی پناہ مانگتے ہیں: اس صورت میں ، اگر وہ اپنا دایاں ہاتھ مشرق میں کعبہ کے دروازے اور بائیں ہاتھ کو ہجر اسود کے اندر رکھتے ہیں تو ان کا پیٹ ، سینے ، سر اور چہرہ خانہ کعبہ کی دیوار سے لگ جاتی ہے اور وہ اس مقام پر اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں اور الله سے معافی مانگتے ہیں - اسی لیے اس مقام دیوار کو ملتزم کہتے ہیں-
ملتزم کے معنی '' لزم '' سے ہے جس کے معنی ہے لازم رہنا ‘ چمٹے رہنا۔ ملتزم کو اس لیے ملتزم کہتے ہیں کہ لوگ اس سے لپٹ لپٹ اور چمٹ چمٹ کر دعائیں مانگتے ہیں اور الله سے وعدہ لیتے ہیں کہ وہ اس وقت تک اس مقام کو نہ چھوڑیں گے اور لازمی چمٹے رہیں گے جب تک وہ باری تعالی انھیں معاف نہ کر دے -

اسی دیوار میں باب کعبہ کی جڑ میں ''مصلی جبرئیل علیہ سلام '' ہے جہاں نمازوں کی فرضیت کے بعد ، الله تعالی کی رہنمائی سے جبرئیل علیہ سلام نے ، رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو دس نمازیں با جماعت ادا کروائیں تھیں اور یی مقام '' معجن '' کا بھی ہے جہاں
سیدنا ابراھیم علیہ سلام اور سیدنا اسماعیل علیہ سلام نے تعمیر کعبہ کے وقت مٹی کا گارا بنایا تھا یا مٹی گوندھی تھی . لفظ '' معجن '' '' معجون '' سے نکلا ہے - ہمارے حکیم حضرات بھی مختلف ادویات کا جو مرکب بناتے ہیں انھیں '' معجون '' ہی کہتے ہیں - یہ دونوں مقامات کیوں کہ ایک ہی مقام پر ہیں لہذا دیوار نمبر ایک کی جڑ میں'' پیلے '' نشان سے اس کو دیکھایا گیا ہے -
اس دیوار کا بایں ہاتھہ والا رکن یعنی کونہ '' رکن حجر اسود '' کہلاتا ہے جبکہ دایئں ہاتھہ والا کونہ '' رکن عراقی '' -
========================
دیوار نمبر 2. دیوار '' میزاب ''
====================
کعبہ مشرفہ کی یہ شمالی دیوار ہے جسکی چوڑائی ٣٣ فٹ ہے - یہ دیوار رکن عراقی سے شروع HOKR داہنے ہاتھہ پر رکن شامی پر ختم ہوتی ہے - اس دیوار کا کوئی خاص نام نہیں ہے کیوں کہ یہ کعبہ مشرفہ کی چاروں دیواروں میں سے واحد دیوار ہے جو کعبہ مشرفہ کی اصل بنیادوں پر نہیں کھڑی ہے بلکہ یہ ایک ایسی منفرد دیوار ہے جسکو ہم کہ سکتے ہیں کہ گویا یہ دیوار کعبہ مشرفہ کی حدود کے اندر موجود ہے -
ایسا اس لیے ہے کہ قریش مکّہ نے جب پہلی مرتبہ کعبہ مشرفہ پر چھت ڈالنے کا ارادہ کیا تو اسوقت انکے پاس حلال کمائی کی اتنی رقم موجود نہ تھی کہ کعبہ مشرفہ کی مکمل چھت بنائی جاسکے - اس لیے انہوں نے شمالی دیوار اصل بنیاد سے تین اعشاریہ ایک میٹر پہلے ہی تعمیر کر دی تا کہ چھت کا رقبہ کم ہوجایے اور حلال رقم میں اسکی تعمیر ممکن ہو سکے - یوں کعبہ مشرفہ جو پہلے مستطیل شکل کا تھا تقریبا'' مکعب شکل کا ہو گیا جیسا کہ ہمیں آج نظر آتا ہے - لیکن ایسا کرنے سے کعبہ مشرفہ کا تین اعشاریہ ایک میٹر کا اندرونی رقبہ کعبہ مشرفہ سے باہر آ گیا جسے سیمی سرکل دیوار سے احاطہ کر دیا گیا جسے ہم حطیم کہتے ہیں اور حطیم کے اس کھلے حصے میں نماز پڑھنا گویا ایسا ہی ہے جیسے آپ کعبہ مشرفہ کے اندر نماز پڑھ رہے ہیں - (دیوار نمبر 2.میں سبز تیر کا نشان دیکھیں )-
اسی وجہ سے کعبہ مشرفہ کی اس دیوار کو بھی کعبہ مشرفہ کے اندر کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے - لہٰذہ کعبہ مشرفہ کی یہ دیوار اپنی اصلی حدود پر تعمیر نہ ہونے کے باجوود خود بخود انتہائی متبرک ہوگی - اس دیوار سے چمٹ کر دعا مانگنے کا مطلب , کعبہ مشرفہ کے اندر جاکر دعائیں مانگنا ہے -
اس دیوار کے متبرک ہونے کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس کے سامنے ''حطیم '' موجود ہے اور دوسرے اس دیوار پر کعبہ مشرفہ کا '' پر نالہ '' اسکی چھت پر لگا ہے جسکو '' میزاب رحمت '' کہتے ہیں (دیوار نمبر 2.میں دو لال ڈاٹ کے نشان دیکھیں )
اور جب حرم مکی میں بارش ہوتی ہے تو کعبہ مشرفہ کی چھت پر جمع ہونے والا پانی اس کے ذریعے حطیم میں گرتا ہے جسکے لیے الله تعالی کا فرمان ہے کہ اس پانی سے اپنے جسموں کو تر کیا کرو جس سے گناہ دھل جاتے ہیں - کیوں کہ اس دیوار کو کوئی مخصؤص نام نہیں ہے اس لیے میزاب رحمت کی مناسبت سے اسے ہم '' دیوار میزاب '' کہ سکتے ہیں -

حطیم کے بارے میں آپکے ذہنوں میں کوئی اشکال باقی نہ رہ جایے، اسلئے یہ بھی جان لیں :




''
اصل میں حطیم یا حجر اسمعیل دو حصوں پر مشتعمل ہے - کعبہ مشرفہ کی وہ دیوار جس پر میزاب رحمت یعنی چھت سے پانی گرنے کا پر نالہ لگا ہے . وہاں سے لیکر تین اعشاریہ ایک میٹر حطیم کے اندر کا حصہ اصل میں کعبہ کا اندرونی حصہ ہے جو قریش کی تعمیر کے وقت جائز اور حلال رقم نہ ہونے کی وجہ سے کعبہ مشرفہ میں شامل نہ کیا جا سکا - - بقیہ پورا حطیم قوس نما دیوار تک کعبہ کا اندرونی حصہ نہیں ہے بلکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں بی بی سیدہ ہاجرہ اپنے بیٹے سیدنا اسمعیل علیہ سلام کے ساتھہ کعبہ کی دیوار سے ملحق رہایش پزیر تھیں - اس مقام پر ان دونون ماں بیٹیوں اور انکی بکریوں کے لیے پیلو کی لکڑیوں اور کھجور کی شاخوں سے ایک جھونپڑی بنائی گئی تھی اور یہ دونوں ہستیاں حجرے میں رہا کرتی تھیں --- کیا خوب رہائش تھی --

بی بی سیدہ ہاجرہ اور سیدنا اسمعیل علیہ سلام کا حجرے یا جھونپڑے کو '' حجر اسمعیل '' کہتے ہیں - اس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کعبہ کی دیوار سے تین اعشاریہ ایک میٹر کا حصہ اصل حطیم یعنی کعبہ کا اندرونی حصہ ہے جبکہ باقی پورا حصہ ، قوس نما دیوار تک '' حجر اسماعیل ''ہے - اہل قریش کی تعمیر کے وقت وہ دیوار اس جگہ سے نہ اٹھائی جا سکی جو بی بی سیدہ ہاجرہ اور سیدنا اسمعیل علیہ سلام کے حجرے سے بالکل ملی ہوئی تھی - بلکہ یہ دیوار کعبہ کی اصل حدود سے تین اعشاریہ ایک میٹر پہلے ہی کھڑی کردی گئی جو ہمیں آج کی تصویر میں بھی نظر آ رہی ہے - اس سے ہوا یہ کہ کعبہ کا تین اعشاریہ ایک میٹر کا اندرونی حصہ خود بخود حجر اسمعیل میں شامل ہوگیا - اور اس طرح حطیم اور حجر اسماعیل ایک دوسرے میں مدغم ہوگیے جو آج تک ہیں - اسی لیے کچھ لوگ اسے حطیم اور کچھ '' حجر اسماعیل کہ دیتے ہیں -
==================
دیوار نمبر ٣ '' مستجار''
===============
یہ کعبہ مشرفہ کی دیوار نمبر ٣ ہے جسکو کعبہ مشرفہ کی مغربی دیوار ہونے کا شرف حاصل ہے - یہ اپنے بایں ہاتھہ کے کونے رکن شامی سے شروع ہوکر اپنے دایں ہاتھہ والے کونے رکن یمانی پر ختم ہوتی ہے -

اس دیوار کو '' مستجار '' کہتے ہیں اور اسکی چوڑائی 48 فٹ 6 انچ ہے - کسی زمانے میں کعبہ مشرفہ کی اس دیوار میں بھی پہلی دیوار کے دروازے کی مانند ایک دروازہ ہوا کرتا تھا جو بعد کے حکمرانوں نے بند کروادیا اور اب اس دروازے کو '' باب مسدود '' یعنی '' بند دروازہ '' کہتے ہیں لیکن اس بند دروازے کے مقام پر اینٹوں کی ایسی چنائی کروائی گئی ہے کہ ابھی بھی اگر غلاف کعبہ اٹھا ہو تو احساس ہوتا ہے کہ یہاں دوازہ تھا ( دیوار نمبر ٣ میں لال تیر کا نشان دیکھیں ) - مزید وضاحت کے لیے میں نے تصویر '' A. '' میں الگ سے سرخ دایرے سے اس دروازے کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے -

مستجار کعبہ مشرفہ کی بہت مبارک دیوار ہے اور لفظ مستجار کے لغوی معنی '' پناہ لینے '' کے ہیں - جس طرح ایک بے آسرا انسان جس کے پاس سر چھپانے کی جگہ نہ ہو اور کوئی اسے اپنے مکان میں پناہ دیکر اسکی مشکل آسان کرے ، بالکل اسی طرح اس مقام پر گنہگاروں کو الله کی چھت یعنی پناہ ملتی ہے - گویا ہم مستجار کو الله کی'' پناہ گاہ '' کہ سکتے ہیں - یہاں دوران طواف جو لوگ الله کی پناہ مانگتے ہیں ، الله تعالی انھیں اپنے سائبان رحمت میں سمیٹ لیتے ہیں -
اسی دیوار کی جڑ میں کہا جاتا ہے کہ نبی سیدنا آدم علیہ سلام کا مصلی بھی تھا - الله اعلم -
===================

دیوار نمبر 4. دیوار ''مستجاب ''
====================
کعبہ مشرفہ کی چوتھی دیوار ''مستجاب '' کہلاتی '' ہے جو اپنے بایں ہاتھہ کے کونے ''رکن یمانی '' سے شروع ہوکر اپنے دایں ہاتھہ والے کونے '' ہجر اسود '' پر ختم ہوتی ہے - کعبہ مشرفہ کی جنوبی دیوار ٣٠ فٹ چوڑی ہے اور نہایت مقدس دیوار ہے -

''مستجاب '' کے لغوی معنی '' جواب '' دینے کے ہیں - گویا طواف کے دوران جب طائفین اس دیوار کا طواف کر رہے ہوتے ہیں تو جو دعا بھی اس مقام پر مانگی جایے اسپر '' آمین '' کہنےکے لئے ستر ہزار فرشتے ہر وقت مقرر رہتے ہیں۔ اسی لیے اس کا نام ''مستجاب '' رکھا گیا ہے- گویا وہ '' آمین '' کہ کر ہماری دعا کا جواب دیتے ہیں - اور یہ بات الله تعالی کے فضل سے یقینی ہے کہ ہم گنہگاروں کی مانگی جانے والی جس دعا پر اتنے فرشتے بیک وقت '' آمین '' کہیں گے ، اسکو ان شا الله ، الله تعالی کبھی رد نہیں کریں گے -

اسی لیے یہ بات بھی نوٹ کرنے کے لایق ہے کہ کعبہ مشرفہ کی ابتدائی تین دیواروں یعنی دیوار ملتزم ، دیوار میزاب اور دیوار مستجار کے مقابل طواف کے دوران کسی دعا خاص کو لازمی قرار نہیں دیا گیا یعنی طواف کرنے والے جو دعا من میں ہو اور جس زبان میں ہو مانگ سکتے ہیں لیکن ''رکن یمانی'' یعنی یمانی کے کونے سے شروع ہونے دیوار ''مستجاب '' پر سب طائفین کی دعا اور زبان یکساں ہوجاتی ہے اور اس دیوار کے مقابل درج ذیل دعا عربی زبان میں مانگنی ضروری یا افضل ہے -

یہ قران پاک کی دعا ہےاور '' سید نا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں،کہ نبی سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اکثر دعا یہ تھی-

(اللَّهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ)
ترجمہ:اے اللہ ہمیں دنیا میں بھلائی عطا کر،اور آخرت میں بھلائی عطا کر،
===========================
اس دیوار کے دونوں کونے یعنی '' رکن یمانی '' اور ''رکن ہجر اسود '' انتہائی مقدس کونے ہیں اور یہ اعزازکعبہ مشرفہ کی کسی اور دیوار کو حاصل نہیں - اس تصویر میں دیوار نمبر چار پر گلابی تیر سے '' رکن یمانی '' اور نیلے دایرے سے ''رکن ہجر اسود '' کے مقام دیکھانے کی کوشش کی گئی ہے -

گلابی تیر سے دکھایے گۓ کنے '' رکن یمانی '' اور نیلے دایرے سے دیکھاۓ گئے ''رکن ہجر اسود ' کے متعلق رسول الله سیدنا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
'' رکن یمانی اور حجر اسود دونوں جنت کے دروازے ہیں۔''
عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رکن یمانی پر دو فرشتے ہیں جو وہاں سے گذرنے والے کی دعا پر آمین کہتے ہیں اور حجر اسود پر تو بے شمار فرشتے ہوتے ہیں“-
==========================



List Page
 
Previous Page

Next Page
ter> ;