میدان بدر کے تاریخی  گوشے
======================

سترھواں روزہ ہے اور یوم الفرقان ہے یعنی وہ دن جس دن اسلام کی پہلی جنگ ''جنگ بدر '' ہوئی اور مسلمانوں کو رسول الله صلی اللہہ علیہ وسلم کی قیادت میں عظیم فتح
حاصل ہوئی- اس دن کی مناسبت سے میں نے اھلا'' کا یہ کویز آپکی خدمات میں پیش کیا تھا -

اس تصویر میں نظر انے والا پورا منظر بدر کے اس مقام کا ہے جہاں یہ غزوہ وقوع پزیر ہوا - کفار کے ایک ہزار کے لشکر جرار جس میں دو سو گھوڑے اور سات سو اونٹ شامل تھے ، کے سامنے تین سو تیرہ مومنین اسلام کا لشکر جس میں صرف دو گھوڑے اور ستر اونٹ تھے بہت ہی کمزور محسوس ہو رہا تھا جسکی نزاکت کا اندازہ رسول الله صلی اللہہ علیہ وسلم کو بھی تھا - اس موقع پر رسول الله صلی اللہہ علیہ وسلم نے الله کی بارگاہ میں تاریخ ساز دعا کچھ یوں کی:-

” اے الله ! یہ قریش ہیں اپنے سامان غرور کےساتھ آئے ہیں تاکہ تیرے رسول کو جھوٹا ثابت کریں۔ اے اللہ اب تیری وہ مدد آجائے جس کا تو نے مجھ سے وعدہ فرمایا۔ اے اللہ ! اگر آج یہ مٹھی بھر جماعت ہلاک ہوگئی تو پھر روئے زمین پر تیری عبادت کہیں نہیں ہوگی “

اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فتح کی بشارت دی اور ایک ہزار فرشتوں سے امداد فرمائی ’’سورۃ انفال‘‘ کی آیت نمبر نو میں اس کا ذکر ہے ۔

’’سورۃ انفال‘‘ کی آیت نمبر نو میں جن ایک ہزار فرشتوں کا ذکر ہے وہ اس ہے پہاڑ پر اترے تھے جو تصویر نمبر '' ایک '' میں نظر آرہا ہے . اس پہاڑ کو حرف عام میں آج کل
''جبل ملا یکہ '' یعنی فرشتوں کا پہاڑ کہتے ہیں - پانچ سو فرشتے سیدنا جبریل علیہ سلام کی قیادت میں اور جب کہ دوسرے پانچ سو فرشتے سیدنا مکایل علیہ سلام کی قیادت میں اس پہاڑ پر اترے اور مسلمانوں کی مدد کی اور کفّار کا لشکر جرار ابو جہل سمیت نیست و نابود ہو گیا -
According to local Badr scholars this massive dune is the place where the army of Angels descended from, And Allah Ta’ala knows best. Angels riding on horses whose hooves never touched the ground, led by Gabriel wearing a yellow turban, whereas the turbans of other Angels were white with one end left streaming behind them.

گو کہ جس پہاڑ پر فرشتے اترے تھے اسے حرف عام میں '' جبل ملا یکہ '' کہتے ہیں لیکن قرآن پاک کی سوره الانفال کی ایک اور آیات نمبر بیالیس --٤٢-- میں اس پہاڑ سمیت بدر کے میدان کے اس حصے کو جہاں مسلمانوں کی فوج موجود تھی ''عدوۃ الدنیا " کے نام سے نشان دہی کی گیئ ہے جس کے معنی ( مدینہ سے ) قریب والی فوج
یعنی ادھر والی فوج کے ہیں - nearer side to madina ------its mean
( تصویر نمبر ٢ )

================

کفّار کے پڑاو والی جگہ کو قرآن پاک نے ''عدوۃ قصوی '' کہا ہے ( تصویر نمبر ٣ )

===============

مسلمانوں کی جانب سے چودہ صحابی شہید ہوے سے تیرہ کی قبور مبارکہ بدر کے میدان میں ہی ہیں ( تصویر نمبر چار )-
REFER =====
click
https://twitter.com/WorldofSufis/status/1259639366248304640

ایک صحابی زخمی تو بدر میں ہوے مگر انکی شہادت مدینہ واپسی کے راستے میں '' الصفرا '' کے مقام پر ہوئی اور وہ وہیں مدفون ہیں -
================

ابو جھل سیمت ستر کفّار قریش جہنم واصل ہوے جنکو رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ایک گڑھا کھدوا کر پیوست جہنم کیا -( تصویر نمبر پانچ )
REFER === https://twitter.com/radioislam/status/1259756002838274048
===============================

NEXT PAGE
PREVIOUS PAGE
 LIST PAGE