میسا حراتی
=============================
سحری جگانے والے رسول الله صلی الله علیہ وسلم
کی حیات مبارکہ میں بھی آتے تھے -
=============================
یہ وہی سیدنا بلال بن رباح ہیں جو موذن رسول صلی الللہ علیہ وسلم
 سیدنا بلال حبشی کے نام سے مشھور ہیں -
=============================


سن 2 ہجری میں صوم ( روزے ) فرض ہونے کے بعد یہ ضرورت محسوس کی گئی کہ اہل مدینہ کو سحری میں جگانے کے لیے کونسا طریقہ اختیار کیا جایے -

تاریخ کے اوراق کی گرد کو اگر جھاڑ کر دیکھا جایے تو علم ہوتا ہے کہ ایک صحابی '' سیدنا بلال بن رباح '' وہ پہلے شخص تھے جو روزوں کی فرضیت کے بعد مدینہ کی گلیوں میں سحری کے وقت آوازیں لگا لگا روحانیت کا سماں باندھ دیتے تھے اور لوگوں کو سحری کے لیے جگایا کرتے تھے - یہ وہی سیدنا بلال بن رباح ہیں جو موذن رسول صلی الللہ علیہ وسلم سیدنا بلال حبشی کے نام سے مشھور ہیں

'' سیدنا بلال بن رباح '' کی یہ سنت مدینہ المنورہ میں زور پکڑتی گیی اور وقت گزرنے کے ساتھہ ساتھہ اور بہت سے دوسرے لوگ بھی یہ خدمت انجام دینے لگے - ان سحری جگانے والوں کے ساتھہ اکثر بچے بھی شوق میں شامل ہو جاتے اور رمضان کی سحری ایک خوشنما فیسٹول محسوس ہونے لگتی تھی - عربی میں سحری جگانے والوں کو '' میسا حراتی '' ( MISAHARATI ) کہتے ہیں-

مدینہ المنوره کے بعد عرب کے دوسرے شہروں میں بھی سحری جگانے والے اس روایت کی پیروی کرنے لگے اور بھر یہ رواج پوری اسلامی دنیا میں پھیل گیا -

'' میسا حراتی '' (MISAHARATI ) یہ فریضہ فی سبیل الله انجام دیا کرتے تھے لیکن انکی خبمت سے مستفید ہونے والے مسلمان انہیں مایوس نہیں کرتے تھے اور آخری صوم ( روزے ) والے دن انہیں ہدیہ انعام یا عیدی دیتے تھے -

اس کے علاوہ مسجدوں کے امام مسجدوں کی چھتوں یا میناروں پر لالٹین جلاکر رکھہ دے تھے اور با آواز بلند لوگوں کو سحری کے وقت کی اطلاع دیتے تھے - جہاں آواز نہیں پہنچ پاتی تھیں ، لوگ روشن لالٹین دیکھ کر اندازہ لگا لاتے کہ سحری کا وقت ہو گیا ہے -

آہ کیا خوبصورت اور روح پرور رمضان ہوا کرتے تھے وہ.
-


NEXT PAGE
PREVIOUS PAGE
 LIST PAGE