ا
لصفرا اور بدر کا تعلق
یہ '' الصفرا '' کا مقام ہے

==========================================


غزوہ بدر کے آغاز کے موقع پر رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اپنے تین بہادروں کو میدان میں اترا - ان میں سے ایک سیدنا علی رضی الله تعالی عنہ تھے جو رشتے میں آپکے سگے چچیرے بھائی تھے . دوسرے سیدنا امیر حمزہ رضی الله تعالی عنہ تھے جو رشتے میں آپ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے بذات خود چچا تھے اور تیسرے سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ تھے جو رشتے میں آپ صلی الله علیہ وسلم کے ایک اور سگے چچا حارث بن عبد المطلب کے بیٹے تھے -

کفّار کی جانب سے ولید سیدنا علی رضی الله تعالی عنہ کے مقابلے پر آیا جبکہ شیبہ کا مقابلہ سیدنا امیر حمزہ رضی الله تعالی عنہ سے ہوا - ان دونوں کو آن واحد میں سیدنا علی رضی الله تعالی عنہ اور سیدنا امیر حمزہ رضی الله تعالی عنہ نے جہنم واصل کیا -

تیسرے صحابی سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ جو اول الذکر دونوں صحابیوں سے عمر میں کافی بڑے تھے انکا مقابلہ کفّار کی جانب سے میدان میں اترنے والے عتبہ سے ہوا - گو کہ سیدنا ابو عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ نے جنکی عمر شریف اسوقت 63 سال تھی انھیں نے عتبہ کو خوب گھائل کیا لکن آپ خود بھی شدید زخمی ہوے - آپکی ٹانگ مبارک شہید ہوگی - سیدنا علی رضی الله تعالی عنہ اور سیدنا امیر حمزہ رضی الله تعالی عنہ جو اپنے حریفوں کو زیر کر چکے تھے جب انھوں نے سیدنا ابو عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ کو زخمی دیکھا تو آن واحد میں انہوں نے عتبہ کو تھ تیغ کر دیا اور زخمی سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ کو رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے قدمیں پر لاکر لیٹا دیا -

جنگ ختم ہوگی اور اسلامی لشکر فتحیاب ہوا اس وقت تک سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ زندہ تھے لیکن مدینہ واپسی کے سفر پر پر وہ '' الصفرا '' نامی مقام پر خالق حقیقی سے جا ملے اور یوں بدر میں شہید ہونے والے یہ جلیل قدر صحابی بدر کے اس مقام پر دفن نہ ہوسکے جہاں انکے دوسرے 13 شہید ساتھی مدفون ہیں - تا ہم انکا نام آج بھی بدر کے قبرستان میں لگے کتبے پر کندہ چودہ ناموں میں لکھا ہوا ہے -

حج اور عمرے پر جانے والوں کے لیے تو بدر کے میدان تک پہنچنا ہی بہت مشکل ہوتا ہے جو مدینہ منورہ سے تقریبا'' دو گھنٹے کے فاصلے پر ہے اور مشہور جگہ بھی ہے , تو ان لوگوں کے لیے '' الصفرا '' جیسی نسبتا'' کم مشہور جگہ پہنچنا تو محال اور نا ممکن ہو جاتا ہے جہاں یہ جلیل القدر صاحبی اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے چچیرے بھائی سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ مدفون ہیں -

اسی لیے اھلا'' کی خواہش تھی کہ آپکو '' الصفرا '' جیسے مقدس مقام کی زیارت کرائی جایے جہاں سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ مدفون ہیں - - الحمد الله زیر نظر تصویر اسی مقام کی ہے جسکا بہرحال سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ کی تدفین کے بعد قیامت تک کے لیے میدان بدر سی ایک اٹوٹ رشتہ قایم ہو گیا ہے -

اس تصویر میں موجود مسجد کے عقب میں کہا جاتا ہے کہ انکی قبرمبارک کا مقام موجود ہے اور یہ مسجد بذات خود بھی بہت متبرک ہے کیوں کہ مرقوم ہے کہ اسی مقام پر آپ صلی الله علیہ وسلم نے فاتحین بدر کی نماز کی امامت فرمائی تھی اور اسی مقام پر بدر کا مال غنیمت غازیان بدر میں تقسیم کیا گیا تھا اور سوره '' انفال '' کی بہت سی آیات رسول مکرم صلی الله علیہ وسلم کے قلب اطہر پر نازل ہوئیں تھیں - یہ واقعی ایک تاریخی اور قدر و منزلت والا مقام ہے جسکی زیارت اپکا حق ہے جو آپ الحمد الله اس وقت اھلا'' چھوٹے سے پلیٹ فارم سے کر رہے ہیں --

سیدنا عبیدہ بن حارث رضی الله تعالی عنہ کی شہادت اس لحاظ سے اور تاریخی اہمیت رکھتی ہے کہ اہل بیت رسول صلی الله علیہ و الیہ وسلم میں وہ پہلے خوش نصیب ہیں جنھیں شہادت کا مرتبہ حاصل ہوا-

معلومات اور بصری زیارت کیسی لگی
===========================================



NEXT PAGE

PREVIOUS PAGE
LIST PAGE