'' مسجد جمعہ ''

رویۓ زمین پر اسلام کی دوسری مسجد
========================



رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے مکّہ مکرمہ مدینہ المنوره کی جانب جب ہجرت کی تو آپ صلی الله علیہ وسلم کا پہلا قیام '' قبا '' کے مقام پر کیا - ” قبا” میں سب سے پہلا کام ایک مسجد کی تعمیر تھی۔ اس مقصد کے لیے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت کلثوم بن ہدم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی ایک زمین کو پسند فرمایا جہاں خاندان عمرو بن عوف کی کھجوریں سکھائی جاتی تھیں اسی جگہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے اپنے مقدس ہاتھوں سے ایک مسجد کی بنیاد ڈالی۔ یہی وہ مسجد ہے جو آج بھی ” مسجد قباء ” کے نام سے مشہور ہے اور جس کی شان میں قرآن کی یہ آیت نازل ہوئی۔
لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوٰی مِنْ اَوَّلِ يَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِيْه ط فِيْه رِجَالٌ يُّحِبُّوْنَ اَنْ يَّتَطَهرُوْا ط وَاﷲُ يُحِبُّ الْمُطَّهرِيْنَ (توبه)

یقینا وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے پرہیزگاری پر رکھی ہوئی ہے وہ اس بات کی زیادہ حقدار ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں اس (مسجد) میں ایسے لوگ ہیں جن کو پاکی بہت پسند ہے اور اﷲ تعالیٰ پاک رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔

چودہ یا چوبیس روز کے قیام میں مسجد قباء کی تعمیر فرما کر جمعہ کے دن آپ صلی الله علیہ وسلم ” قباء ” سے شہر مدینہ کی طرف روانہ ہوئے، راستہ میں قبیلۂ بنی سالم کی مسجد میں پہلا جمعہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے پڑھا اور پہلا خطبہ ارشاد فرمایا اور اس روز سے آج تک الحمد الله اس سنت کی پیروی ہر جمعہ کو دنیا کی تمام مساجد میں کی جاتی ہے -


زیر نظر تصویر اسی مقام کی ہے اور یہاں بنی یہ مسجد ” مسجد الجمعہ ” کے نام سے مشہور ہے - اس مقام کو جہاں یہ لازوال اعزاز حاصل ہوا کہ یہاں اسلامی تاریخ کے پہلے جمعہ کی نماز اور اسکے خطبے کا انعقاد ہوا وہیں اس مسجد کو مسجد قبا کے بعد رویۓ زمین پر اسلام کی دوسری مسجد ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہوا -

قباء اور مدینہ منورہ کے درمیان محلہ بنو سالم بن عوف میں واقع ایک مسجد، جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سفر ہجرت کے دوران نماز جمعہ ادا کی تھی۔ صحابہ کرام نے اس جگہ ایک مسجد تعمیر کی جسے حضرت عمر بن عبد العزیز نے اپنے دور گورنری میں دوبارہ تعمیر کرایا۔ مسجد جمعہ کے علاوہ اس مسجد کے دیگر کئی نام بھی ہیں جن میں مسجد بنی سالم، مسجد وادی، مسجد غُبَیب اور مسجد عاتکہ شامل ہیں۔

سابق سعودی شاہ فہد بن عبدالعزیز کے دور میں اس مسجد کی توسیع اور تعمیر نو مکمل ہوئی۔ اب اس کا کل رقبہ 1630 مربع میٹر ہے اور اس میں 650 نمازی عبادت کر سکتے ہیں۔ مسجد کے واحد گنبد کا قطر 12 میٹر ہے اور اس کے علاوہ چار چھوٹے قبے بھی ہیں۔ مینار کی بلندی 25 میٹر ہے۔ مسجد جمعہ قباء کی بستی سے 500 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔


old view of // MASJID JUMMA ''
THANX .. ISLAMIC LAND MARK
==========================

NEXT PAGE

PREVIOUS PAGE
LIST PAGE