مسجد بلال یا ہلال
'' شق القمر ''
===============



 یہ ایک پرانی تصویر ہے جس میں وہ سب روحانی مقامات نظر آ رہے ہیں جو آج ہم صرف تصور کی ہی آنکھہ سے دیکھہ سکتے ہیں کیوں کہ اب ان مقامات کو حقیقی آنکھوں سے سے دیکھنا نہ ممکن ہے کیوں کہ اب یہ مقامات اپنی اصلی حالت میں موجود نہیں -
اس تصویر میں میں نے سرخ تیر سے دو میناروں کی نشاندہی کی ہے جو اس بات کو ظاہر کر رہے ہیں کہ یہ مکّہ مکرمہ میں موجود مسجد الحرام ہے - اسے متصل ایک پہاڑ ہے جس کو میں نے سبز کراس لگا کر ظاہر کیا ہے اور اسی پہاڑ پر ایک مسجد بنی ہے جو مسجد بلال کھلاتی تھی -
اب نہ تو یہ مسجد موجود ہے اور نا ہی یہ پہاڑ اس حالت میں ہے اور اسی وجہ سے آج کے زایرین اس مقام کی روحانی لطافتوں سے محروم رہتے ہیں -
آیے اب ہم دیکھتے ہیں کہ اس تصویر میں کیا کچھہ ہے :-
اس تصویر میں نظر آنے والا پہاڑ '' جبل ابو قبیس ''کہلاتا ہے اور آج کل اس پہاڑ پر یہ مسجد جسکا نام مسجد بلال ہے ، موجود نہیں بلکہ بادشاہ وقت کا ایک نہایت وسیع و عریض خوبصورت محل تعمیر ہو چکا ہے اور اس کو تعمیر ہوے بھی تقریبا'' چار عشرے گزر چکے ہیں اور یہ محل کعبہ مشرفہ کے صحن یعنی '' مطاف '' سے صاف نظر آتا ہے - آج کے زائر کی شاید اس محل پر نظر پڑ بھی جاتی ہو لیکن کم ہی کو یہ علم ہوتا ہے کہ جس پہاڑ یعنی '' جبل ابو قبیس '' پر یہ محل تعمیر ہے وہ نہایت متبرک اور تاریخی پہاڑ ہے - کہا جاتا ہے کہ الله رب العزت نے جس پہاڑ کو سب سے پہلے کرہ ارضی پر نمودار کیا وہ یہی پہاڑ تھا - یہ بات دوسری ہے کہ اس پہاڑ کا نام '' ابو قبیس '' محض اس لیے پر گیا کہ اس پہاڑ کی چوٹی کی چوٹی پر کسی زمانے میں '' ابو قبیس '' نامی ایک شخص کا مکان تھا اور یہی اسکی وجہ تسمیہ بن گیا -
اس پہاڑ کی صرف یہی اہمیت نہیں ہے بلکہ کعبہ مشرفہ کی ابتدائی تعمیر میں اسی پہاڑ کے پتھر بھی استمعال کیے گیے اور طوفان نوح علیہ سلام کے موقع پر '' ہجر اسود کو '' کو اس پہاڑ پر بطور حفاظت رکھا گیا تھا -
اس کے علاوہ اسی پہاڑ کی چوٹی پر آقا دو جہاں نبی کریم سیدنا محمد صلی الله علیہ وسلم نے اپنی انگشت مبارک کے اشارے سے چاند کو شق کیا تھا . گویا شق القمر کو معجزہ اس پہاڑ پر رونما ہوا -
اس کے علاوہ جب ١٠ ہجری کو نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے مبارک ہاتھوں مکّہ فتح ہویا تو ایک روایت کے مطابق سیدنا بلال حبشی رضی الله تعالی عنہ نے اس ہی پہاڑ پر چڑھ اذان دی جہاں بعد میں انکے نام سے مسجد بنا دی گئی جو آپکو اس تصویر میں نظر آ رہی - ایک دوسری روایت بھی موجود ہے کہ سیدنا بلال حبشی رضی الله تعالی عنہ نے پہلی اذان مسجد الحرام میں دی تھی - الله اعلم -





ONLY ONE Minaret of safa gate on extreme right is visible in both pictures. In old picture, on the top of  the hill you may see small houses and in the middle Masjid-e-Hilal  where as in new picture you see kings' beautiful palace on same location. In  the middle section of the palace which is little bit higher  seems to be the place of bifurcating  moon or the place of Masjid-e-Hilal.

NEXT PAGE

PREVIOUS PAGE

LIST PAGE











//