بت   ''ھبل"  کا  مدفن
============================

یہ ایک پرانی تصویر ہے جس میں آپکو مطاف میں ایک محراب نما چیز نظر آرہی ہے یہ دراصل رسول الله صلی الله علیہ و الیہ وسلم کے ظاہری دور میں مسجد الحرام کی حدود تھیں - گویا جہاں میں نے لال رنگ کا تیر بنایا ہے یہ مسجد الحرام کے باہر کا حصہ
تھا - اس باہری حصے میں اس مقام پر '' شبہ بن عثمان '' کے گھر کی کھڑکی ہوا کرتی تھی -

اس زمانے میں اس مقام پر حرم میں داخل ہونے کا کوئی باقاعدہ دروازہ تو نہ تھا مگر رسول مکرم صلی الله علیہ وسلم اسی مقام سے مسجد الحرام میں داخل ہوتے تھے کیوں کہ آپ صلی الله علیہ و الیہ وسلم کا مکان مبرک بھی اس رخ پر تھا -

سن 164 ہجری میں عباسی خلیفہ '' مہدی '' نے اس مقام پر ایک دروازہ بنایا جسکو '' باب بنی شیبہ '' اور '' باب نبی '' کا نام دیا گیا جو آپکو اس قدرے پرانی تصویر میں علامتی نشان کے طور پر نظر آ رہا ہے - یہ دروازہ اب اپنی اصل جگہ پر نہیں ہے اور اب یہ مطاف کی حدود میں ضم ہو گیا ہے اور اس کے وجود کا کوئی نشان بھی موجود نہیں -

SEE THE PIC IF YOU WANT TO KNOW LOCATION  OF THIS DOOR AT
PRESENT



حرم مکی کی جوں جوں توسیع ہوتی گئی"" باب بنی شیبہ " اپنی ہی ڈائریکشن میں پیچھے کی جانب کھسکتا ہوا اپنے اصل مقام سے بہت دور چلا گیا اور اب یہ صفا اور مروا کے درمیان ہونے والی سعی کی گیلری میں حرم سے باہر کی جانب نکلنے والے کئی دروازوں میں سے ایک دروازے کے طور پر موجود ہے


NOW THE EXACT PLACE OF '' BAB E BANI SHYBA ''
 -==========================================


یہان تک تو بات '' باب بنی شیبہ '' کی تھی لیکن اصل بات جو آج کی '' اھلا'' ریلیز '' میں آپ سے شیر کرنی تھی وہ یہ ہے کہ فتح مکّہ کے موقع پر جب رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم کعبہ مشرفہ کے گرد رکھے 360 بتوں کو اپنی چھڑی مبارک سے زمین بوس کیا تو آپ قرآن پاک کی یہ حق آیات پڑھتے جاتے تھے کہ

'' حق آ گیا اور باطل مٹ گیا اور باطل کو تو مٹنا ہی تھا -

اس موقع پر آپ صلی الله علیہ و الیہ وسلم نے تمام بتوں سے کعبہ مشرفہ کو پاک کیا اور ان بتوں کو مختلف مقامات پر پوست خاک کیا -

ان بتوں میں ''ھبل" ( Hubal ) نامی بت سب سے بڑا بت تھا جس کا ایک ہاتھہ سونے کا تھا - اس بت کو مشرکوں میں بڑی اہمیت حاصل تھی - اس بت کو زمین بوس کرنے کے بعد رسول مکرم صلی الله علیہ و الیہ وسلم نے اسے
، ااس وقت کی مسجد الحرام کی حدود سے باہر '' باب بنی شیبہ '' کے قریب دفن کیا تھا - ایک محتاط اندازے کے مطابق اس تصویر میں وہ جگہ اسی مقام پر ہوگی جسکو میں نے لال لمبے تیر سے ظاہر کیا ہے - یہ ایک محتاط اندازہ ہے - ہو سکتا ہے اصل مقام کچھہ اس سے آگے پیچھے ہو - تاہم مسجد الحرام کی توسیع اور خاص کر مطاف کے بھیل جانے کے بعد یہ بات یقینی ہے کہ ھبل کا مدفن موجودہ مطاف میں ہی ہے -

مطاف جیسی متبرک جگہ اس ناپاک چیز کا مدفن بننا عجیب سا ضرور لگتا ہے لیکن ایسا ہونا ممکن ہے کیوں کہ حرم کی توسیع کے بعد بہت سے ایسے مقامات حرم میں شامل ہوگے ہوں گے جو بظاھر پہلے ناپاک ہوں گے - لیکن حرم میں داخل ہونے کے بعد وہ یقینا'' پاکی کے درجے پر پہنچ گیے ہیں -

میری ایک مرتبہ مکّہ میں ایک قریبی رشتے دار سے ملاقات ہوئی تھی جو تقریبا'' تیس سال سے حرم کے قریب رہایش پذیر تھے اور ابہوں نے حرم کو مختلف ادوار میں تعمیر ہوتے دیکھا ہے - انہوں نے مجھے بتا کہ جب حرم کی پچھلی بڑی توسیع ہوئی تو انہوں نے حرم کی کھدائی کے وقت بہت سے انسانی اجسام کی باقیات اور مجسمے دیکھے تھے - و الله اعلم


NEXT PAGE

PREVIOUS PAGE

LIST PAGE











//