BAB -E- JIBRAEL 
          
          
         
      
    
        
          
          یوں تو مسجد النبوی کا ہر دروازہ متبرک ہے
            کیوں کہ ان سے گزر کر ہی ہم گنہگار مسجد نبوی کی طاہر اور
            خوشبون سے معطر فضاؤں میں داخل ہوتے ہیں اور نم دیدہ آنکھوں کے
            ساتھہ اپنے پیارے آقا سرکار مدینہ سیدنا محمّد صلی الله علیہ
            وسلم کے روضہ اقدس تک پہنچتے ہیں لیکن ان تمام دروازوں میں سب
            سے انفرادی مقام ''باب جبرئیل '' کا ہے -
          
          باب جبرئیل کی ایک اہمیت تو یہ ہے کہ یہ
            دروازہ رسول الله صلی الله الیہ وسلم کے ظاہری دور میں موجود
            تھا اوررسول الله صلی الله علیہ وسلم کا حجرہ مبارک اس سے بہت
            نزدیک تھا اور اسی دروازے کے باہر جو جگہ ہے وہاں رسول الله
            صلی الله علیہ وسلم انتقال کر جانے والے مسلمانوں کی نماز
            جنازہ پڑھایا کرتے تھے -
          
          باب جبرئیل کی دوسری اہمیت کے متعلق اتنا
            تو لوگوں ضرور علم ہے کہ اس مقام پر الله کے سب سے مقرب فرشتے
            روح الامین یعنی جبریل علیہ سلام وحی لے کر رسول الله صلی الله
            علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے اور اسی وجہ سے اس دروازے
            کا نام '' باب جبرئیل '' پڑ گیا - لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایک خاص
            موقع پر جب سیدنا جبریل علیہ سلام ایک انسانی شکل میں اس مقام
            پر تشریف لائے اور انہوں نے رسول الله رسول الله صلی 
          الله علیہ وسلم سے ایک خاص کلام کیا اور
            اس پوری صورتحال کو ایک
          اور 
          عظیم ہستی نے اپنی آنکھوں سے دیکھا
          
          اور اس واقعہ کی پوری کیفیت لوگوں کے
            سامنے بیان بھی کی اور یوں یہ دروازہ '' باب جبرئیل '' کہلانے
            لگا -
          
          آپ صرف یہ بتا دیں 
          ١- کون سا خاص موقعہ تھا جب سیدنا جبریل
            علیہ سلام انسانی شکل میں اس مقام پر تشریف لاۓ تھے ؟
          
          ٢- سیدنا جبریل علیہ سلام نے اس خاص موقعہ
            پر اس مقام پر رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے کیا خاص کلام
            کیا تھا ؟ اور 
          
          ٣- اور وہ کونسی عظیم ہستی تھی جس نے نہ
            صرف سیدنا جبریل علیہ سلام کو انسانی شکل میں اسوقت دیکھا بلکہ
            پورا کلام یعنی بات چیت بھی سنی - انکا نام بتا دیں ؟
          
    
          
          QUESTION IN ENGLISH
          =======================
          ''BAB-E-JIBRAEL'' is the most spiritual
            door of MASJID NABVI 
          
          Muslims believe that this door is the
            door through which the pious angel syedna jibrael allihi
            salam used to come to prophet SYEDNA MUHAMMAD ALLIHI SALAM
            with wahee ----------.O
          
          No one can deny this historic truth but
            one specific historic incident is attached with this door.
            Once on a specific event syedna jibrael allihi salam came to
            this door in a human structure and he talked prophet
            Muhammad sallalah ho allihi wasalam and advised him to do
            something. it was a specific occasion and whole the talk and
            the face of syedna jibrael allihi salam was witnessed by a
            noble personality who described all the situation of this
            meeting to others and becacause of such reason or event this
            door is named '' BAB-E-JIBRAEL '' ---O
          
          can you tell 
          
          1- what was that specific occasion when
            syedna jibraeal allihi salam came over here and talked
            prophet Muhammad sallallaho allihi wasalam
          ?
          
          2- what syedna jibrael allihi salam
            advised prophet Muhammad sallalla ho allihi wasalam to do ?
            and
          
          3. which noble personality witnessed
            physically this holy meeting between prophet sallalla ho
            allihi wasalam and syedna jibrael allihi salam and described
            it among others
          ===================================
          JWAB HAZIR HAY 
          ===============
          اس سوال کا کوئی جواب درست نہ اسکا - اب
            آپ اسکا جواب نوٹ فرمائیں 
          
          باب جبریل کو باب نبی بھی کہتے ہیں کیوں
            کہ کہ یہی وہ دروازہ ہے جس سے نبی پاک صلی الله علیہ وسلم مسجد
            نبوی میں تشریف لایا کرتے تھے لیکن ایک خاص واقعہ کی وجہ سے اس
            دروازے کو '' باب جبریل '' بھی کہا جانے لگا ہے - 
          
          غزوہ احزاب یعنی خندق کی جنگ سے فارغ ہو
            کر رسول مکرم سیدنا محمّد صلی الله علیہ وسلم جب کاشانہ نبوت
            یعنی حجرہ عائشہ [ ر - ض ] میں تشریف لائے اور اپنے ھتیار اور
            جنگی لباس اتر دیا تو سیدہ عائشہ [ ر - ض ] فرمائی ہیں کہ میں
            نے اپنے حجرے کی دیوار کی ریخوں سے دیکھا کہ الله کے سب سے
            مقرب فرشتے '' سیدنا جبریل علیہ سلام '' ایک گھوڑے پر سوار
            انسانی شکل میں اس مقام پر اس انداز تشریف لائیے کہ آپ جنگی
            لباس میں ملبوس تھے اور اپکا پورا لباس اور جسم گرد آلود تھا
            اور آپ نے اس مقام پر جہاں آج ''باب جبریل '' موجود ہے رسول
            الله صلی الله علیہ وسلم سے ملاقات کی اور فرمایا
          
          '' الله کے پیارے رسول آپ نے آپ نے تو
            اپنا جنگی لباس اتار
          دیا ہے لیکن ہم فرستے اب بھی جنگی لباس
            میں ہیں اور ایسا کیجیے کہ آپ ہمارے ساتھ جنگ میں شامل ہو جایے
            کیوں کہ ابھی بنو قریظہ قبیلے سے جنگ کرنا باقی ہے -''
          
          اور اس واقعہ کی وجہہ سے یہ دروازہ '' باب
            جبریل '' کے نام سے جانے جانا لگا اور بیبی سیدہ عائشہ وہ ہستی
            تھیں جھون نے فرشتے سیدنا جبریل علیہ سلام کو انسانی شکل میں
            دیکھا اور وہ مکالمہ خود سنا جو انہوں نے رسول الله صلی الله
            علیہ وسلم سے کیا-
          ==========================
          ANSWER IN ENGLISH 
          ==========================
          This door is also called Bab-un-Nabi
            since the Prophet ( sal-lal-lahu alai hi wa sallam) used to
            enter the masjid through this door.
          
          Jibraeel (Alaihis Salaam) came to the
            Prophet ( sal-lal-lahu alai hi wa sallam) after the battle
            of Ahzab (the battle of the Confederates and also known as
            the battle of the Trench), and talked to the Prophet (
            sal-lal-lahu alai hi wa sallam) at the door step of
            Bab-e-Jibraeel. It is mentioned in Bukhari as narrated by
            Aisha (Rahmatullahi Allaih), ‘After the battle of Ahzab, the
            Prophet ( sal-lal-lahu alai hi wa sallam) disarmed himself
            and took a bath. In the meanwhile, Jibraeel (Alaihis Salaam)
            came riding a pony and talked to the Prophet ( sal-lal-lahu
            alai hi wa sallam) near the door step of of Bab-e-Jibraeel.
            Jibraeel (Alaihis Salaam) said to the Prophet ( sal-lal-lahu
            alai hi wa sallam), “You have put away your arms but we (the
            angels) are still in battle uniforms. So you should come
            with us to attack the tribe of Banu Qurayza.’ Aisha
            (Rahmatullahi Allaih) added, ‘I was looking at Jibraeel
            (Alaihis Salaam) through the cracks in the door of my hut.
            Jibraeel (Alaihis Salaam) was covered with 
          dust
        ==========================
      NEXT PAGE 
    PREVIOUS PAGE
      LIST PAGE