مسجد '' فدھیک '' یا '' فضحيك ''
میری وجہ شہرت انسانوں کے دفن ہونا نہیں -
===============================================
مدینہ المنوره میں مسجد قبا کے مشرق میں ایک کلو میٹر کے
فاصلے پر شاہرہ قربان اور شاہرہ عوالی کے سنگم سے 300 میٹر
کی دوری پر ، میں ایک احاطے میں ''قبرستان '' کی صورت میں
موجود ہوں جہاں ایک بڑا بورڈ آویزاں ہے جس پر '' مقبرہ رقم
9 '' درج ہے -
عربی میں مقبرہ '' قبرستان '' کو کہتے ہیں جبکہ رقم کے
معنی ''نمبر'' کے ہوتے ہیں - گویا میں کسی لحاظ سے مدینہ
کا قبرستان نمبر 9 ہوں - میرے احاطے کے اندر بہت سے انسان
دفن ہیں جن کی قبور آپکو دیوار کے سوراخ سے نظر بھی آرہی
ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ میری وجہ شہرت , یہاں کسی انسان
کا دفن ہونا نہیں بلکہ میں کسی اور شے کے یہاں دفن ہونے کی
وجھہ سے مشہور ہوں -
قران پاک کی آیات اور رسول الله صلی الله علیہ و الیہ وسلم
کے احکامات کے باعت یہاں ایک ایسا تاریخ ساز واقعہ پیش آیا
تھا جسکو آپ نے پڑھا ضرور ہوگا مگر آج ماشااللہ آپ اھلا''
کے فورم سے اسے دیکھ بھی رہے ہیں - پہلے یہاں ایک مسجد بھی
ہوا کرتی تھی جسکا نام اس تاریخی واقعہ کے تناظر میں رکھا
گیا تھا لیکن اب یہ مسجد موجود نہیں - اھلا'' کے پاس اس
مسجد کی تصویر بھی موجود ہے جو جواب دیتے وقت آپکی خدمت
میں پیش کر دی جیے گی انشااللہ - مسجد نہ ہونے کے باوجود
اس مقام کو آج بھی
'' مسجد ----------- '' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے -
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ مقام کس خاص چیز کے یہاں دفن
ہونے کی وجھہ سے تاریخ اسلام کا ایک تاریخی اور یادگار
مقام بن گیا اور اس مقام کو آج مسجد نہ ہونے کے باوجود کس
مسجد کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ؟
=====================================
جواب نوٹ کرلیں پلیز
==============
اس سوال کا کوئی درست جواب موصول نہ ہو سکا - نو پرابلم
جس دن قرآن پاک کی وہ آیت مبارک جس میں شراب کی حرمت یعنی
شراب پر مکمل پابندی کے احکامات الله رب العزت کی جانب سے
رسول مکرم سیدنا محمّد صلی الله علیہ و آلہ وسلم پر نازل
ہوۓ ، اس دن صحابی رسول سیدنا ایوب انصاری دیگر اصحاب کے
ساتھہ اس مقام پر جس کی تصویر اوپر دی گئی ہے تشریف فرما
تھے اور یہاں شراب سے لوگوں کی تواضوع کی جا رہی تھی اور
جیسے ہی ان احکامات کا علم ان اصحاب کو ہوا تو انہوں نے اس
مقام پر تمام شراب دفن کر دی - کچھ کتابوب میں ہے بہا دی -
کچھہ کتابوں میں یہ بھی درج ہے کہ کچھہ لوگوں نے اس مقام
پر شراب کی پابندی کے بعد شراب کو یہاں موجود ایک کنویں
میں دفن کر کے چھپا دیا - منافیقین نے اس کی خبررسول مکرم
سیدنا محمّد صلی الله علیہ و آلہ وسلم کو دے دی تاکہ رسول
مکرم سیدنا محمّد صلی الله علیہ و آلہ وسلم کے سامنے انکو
شرمندگی اٹھا نا پڑے مگر جب رسول الله صلی الله علیہ و
الیہ وسلم نے اس دفن شدہ شراب کو کنویں سے باہر نکلوایا تو
معجزانہ طور سے شراب سرکے میں تبدیل ہو چکی تھی - گویا
الله سبحان و تعالی نے اس موقع پر منافیقین کو نامراد کیا
اور اصحاب اکرم کی عزتوں کی حفاظت کی - و الله اعلم
شراب کی حرمت کی آیات جب نازل ہوئیں تو اس مقام پر اصحاب
کی جس شراب سےتواضوع کی جارہی تھی اسکا نام '' فدھیک '' یا
'' فضحيك '' تھا - عربی میں کھجور سے بنی شراب کو'' فدھیک
'' یا '' فضحيك '' کہتے ہیں - اور اسی مناسبت سے کئی سالوں
تک یہاں '' فدھیک '' نامی ایک مسجد بھی تھی جس کے صحن میں
ایک ھول بھی تھا جس کے لیے مشھور تھا کہ یہی وہ مقام ہے
جہاں شراب دفنائی یا چھپائی گئی تھی - پرانی مسجد ''
فدھیک '' یا '' فضحيك '' اور اسکا ھول دیکھنے کے لیے نیچے
کی تصاویر دیکھیں جو مسجد کی شہادت کے بعد صرف تصورات یا
تصاویر تک محدود ہو کر رہ گیئں ہیں -
=============================================
NEXT PAGE
PREVIOUS PAGE
LIST PAGE