'جبل ابو قبیس
کرہ ارضی کا منفرد '' پہاڑ '' جو مقدس بھی ہے اور تاریخی بھی
===========================================

مکہ کے مشہور پہاڑوں میں سے ایک جبل ابو قبیس ہے جو
مسجد الحرام کے مشرق میں واقع ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ زمین پر
پہلا پہاڑہے جو اللّہ سبحانہ تعالی نے کرہ ارض پر
تخلیق کیا -اس پہاڑ سے خانہ کعبہ نظر آتا ہے یا ہم یوں کہ
سکتے ہیں کہ اسکی زیارت کعبہ مشرفہ کے صحن یعنی '' مطاف '' میں
کھڑے ہوکر بھی کی جاسکتی ہے اور حرم شریف سے باہر آ کر بھی اسکو
دیکھا جاسکتا ہے - اور اسے زمانہ جاہلیہ
میں (اسلام سے پہلے کا دور جسے دورِ جاہلیت کے نام سے بھی جانا
جاتا ہے) میں الامین کہتے تھے
-
جبل ابو قبیس ایک شرف و بزرگی والا پہاڑ ہے جو صفا کی جانب
واقع ہے جہاں سے سعی کی ابتدا ہوتی ہے - اس کا نام قبیلہ
مذحج کے ایک شخص کے نام پر ہے جس کی کنیت بوقبیس تھی کیونکہ
قبیلہ مذحج کا یہی پہلا شخص تھا جس نے طوفان نوح کے بعد
اس پہاڑ پر آ کر سب سے پہلے سکونت اختیار کی اور یوں
اسکا نام '' جبل ابو قبیس '' پڑ گیا جو آج تک اسی
نام سے یاد کیا جاتا ہے -
اس پہاڑ کی دوسری فضیلت یہ ہے کہ شق القمرکا
معجزہ بھی اسی پہاڑ پر وقوع پزیر ہوا جب کفار
نے آپ اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے کہا اگر آپ سچے ہیں تو
ہمارے لیے چاند کے دو ٹکڑے کر کے دکھائیں- رسول اللہ
صلی اللہ علیہ و سلم نے ان پو چھا : ''اگر میں نے ایسا کر دیا تو
تمدین اسلام پر ایمان لے آؤ گے؟ انہوں نے کہا :'' ہاں۔ ''
اور وہ چاند کی چودھویں رات تھی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و
سلم نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور انگشت شہادت کے اشارے
سے چاند کے اس طرح دو ٹکڑے کر دیے کہ
ایک ٹکڑا ابو قبیس پر تھا اور دوسرا ٹکڑا قریبی موجود دوسرے
پہاڑ قعیقعان پر تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم
نداء فرما رہے تھے : اے ابو سلمہ بن عبد الاسد اور اے الارقم بن
ابی الارقم : ''گواہ ہو جاؤ''۔
پچاس ساٹھہ سال قبل تک اس پہاڑ پر اس واقعہ کی یاد میں
ایک '' مسجد ہلال '' بھی قایم تھی جو تصویر نمبر دو
میں نظر آ رہی ہے لیکن اب نہیں ہے - اس مسجد جسکو میں نے
تصویرنمبر دو میں سرخ تیر سے واضح کیا ہے اس کے عقب
میں جبل ابو قبیس صاف نظر آ رہا ہے - اب اس
پہاڑ کی بہترین نشانی یہ ہے کہ اس پر ایک عالیشان محل تعمیر
ہوچکا ہے جو تصویر نمبر ایک میں نظر آرہا ہے - کہا جاتا ہے کہ کہ
اس مسجد کی یادگار یا مسجد از خود محل کے اندر موجود ہے لیکن اس
کی زیارت ممکن نہیں - الله اعلم
اس پہاڑ کی تیسری خوصویت یہ ہے کہ کعبہ مشرفہ کی انتہائی ابتدائی
تعمیر جو سیدنا آدم علیہ سلام کے ہاتھوں ہوئی ، اس وقت بھی اسی
پہاڑ کے پتھر بیت الله شریف میں لگایے گیے -
اس - اسی طرح '' طوفان نوح '' کے دوران بھی حجر اسود اسی
کی چوٹی پر محفوظ کیا گیا - بعد ازیں حضرت ابراھیم علیہ السّلام
نے بیت اللّہ شریف کی دیوار میں نصب کر دیا -
تیسری تصویر میں پوری '' مسجد ہلال '' ، جب ابو قبیس'' پر نظر آ
رہی ہے -
This pic taken in the month of Ramadan in 1976
مسجد الحرام کے صحن مطاف میں کھڑے ہوکر اگر حجر اسود کو پشت پر
رکھتے مسجد الحرام کی عمارت کے باہر اوپر کی جانب دیکھا جایے تو
حرم سے متصل جو پہاڑ نظر یے گا ، اسکا نام '' جبل ابو قبیس '' ہے
- اس کا نام ابو قبیس اس لیے پڑا کہ کسی زمانے میں اس پر '' ابو
قبیس '' نامی ایک شخص کا مکان تھا - اور یہ تو آپکو پتا ہی ہے کہ
عربی میں پہاڑ کو '' جبل'' کہتے ہیں -
اس پہاڑ کی حصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے پہلا پہاڑ ہے جو
الله سبحان و تعالی نے اس کرہ عرض پر تحلیق کیا -- اس کی بلدی
420 میٹر کے لگ بھگ ہے اور آج کل اس پر بادشاہ وقت کا ایک
خوبصورت محل موجود ہے جو آپکو آج کی اھلا'' ریلیز تصویر 02 میں
نظر آ رہا ہے - بس اسی محل کے گرد جبل ابو قبیس پر ہے -
اس پہاڑ کو دیکھ کر انسان کو نہایت روحانی طمانیت ملتی ہے کیوں
کہ یہ پہاڑ بہت سے تاریخی اور روحانی واقعیات کا عینی شاہد ہے -
سیدنا آدم علیہ سلام نے کعبہ مشرفہ کی ابتدائی تعمیر اسی پہاڑ کے
پتھروں سے کی - طوفان نوح کے موقع پر حجر اسود کو اسی پہاڑ کی
چوٹی پر رکھا گیا تاکہ یہ سیلابی طوفان کی تباہ کاریوں سے محفوظ
رہ سکے -
یہی وہ پہاڑ ہے جس پر کھڑے ہوکر ہمارے پیارے نبی سیدنا محمّد صلی
الله علیہ و الیہ وسلم نے انگشت شہادت کے اشارے خفیف سے چند کو
دو ٹکڑوں میں شق کرنے کا روح پرور معجزہ دیکھایا تھا - اسی
مناسبت سے ربع صدی قبل یہان پر بادشاہ کے محل کے بجاتے ایک چھوٹی
سی مسجد قائم تھی جس کا نام '' مسجد ہلال '' تھا -

اب یہ مسجد ہلال بظاہر نظر نہیں اتی اور یہ محل میں کہیں گم ہو
گئی ہے اور اس بات کا علم نہیں کہ محل میں اس مقام کو کوئی خاص
اہمیت دیتے ہوے برقرار رکھا گیا ہے یا نہیں -

اب آپ جب بھی مکّہ مکرمہ جائیں تو جبل ابو قبیس کی ضرور زیارت
کریں کیوں کہ یہ بہت مقدس پہاڑ ہے اور اسکی زیارت مطاف میں کھڑے
ہوکر با آسانی کی جا سکتی ہے -

===============================
NEXT PAGE
PREVIOUS
PAGE
LIST PAGE
//