''مکیدہ ''
 

جہاں رسول الله صلی الله علیہ وسلم  کو زہر دینے کی کوشش ہوئی

======================================



غزوہ خیبر کی واپسی پر یہودی عورت نے اس مقام پر جسکی تصویر زیر نظر ہے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو شازش کے ذریعے زہریلا گوشت پیش کیا - اس بستی کا نام ''مکیدہ '' ہے جسکے معنی ''سازش ''یا ''فتنه '' کے ہوتے ہیں - الله سبحان و تعالی بہتر جانتے ہیں لیکن کتابوں میں درج ہے کہ غالبا'' '' آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال مبارک بھی اسی وجھہ سے ہوا -
====================================
مروی ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کے ہاتھوں فتح خیبر کے بعد یہودی عمائدین میں سے سلّام بن مشکم کی بیوی زینب بنت حارث نے اپنے باپ حارث، چچا اور شوہر کا بدلہ لینے کی غرض سے زہریلا گوشت رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو بطور ہدیہ پیش کیا۔ رسول خدا(ص) اور بشر بن براء سمیت بعض صحابہ نے اس گوشت میں ایک ایک نوالہ تناول کیا اور پھر سب نے آپ صلی الله علیہ وسلم کی ہدایت پر ہاتھ کھینچ لیا۔ بشر موقع پر ہی (یا ایک سال علالت کے بعد) اسی مسمومیت کی وجہ سے انتقال کرگئے؛ جیسا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے وصال مبارک کو بھی اسی زہریلے گوشت کا نتیجہ سمجھا جاتا
اس جنگ سے مسلمانوں کو ایک حد تک یہودیوں کی گھناؤنی سازشوں سے نجات مل گئی اور انہیں معاشی فوائد بھی حاصل ہوئے۔ اسی جنگ کے بعد بنو نضیر کی ایک یہودی عورت نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بھیڑ کا گوشت پیش کیا جس میں ایک سریع الاثر زھر ملا ہوا تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے یہ محسوس ہونے پر تھوک دیا کہ اس میں زھر ہے مگر ان کے ایک صحابی جو ان کےساتھ کھانے میں شریک تھے، شہید ہو گئے۔ ایک صحابی کی روایت کے مطابق بسترِ وفات پر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ان کی بیماری اس زھر کا اثر ہے جو خیبر میں دیا گیا تھا۔

اس بستی کو آج کل '' مکیدہ '' کہتے ہیں جس کے معنی
'' سازش '' یا ''فتنه '' کے ہیں - اسکا مجھے علم نہیں کہ اس واقعہ کے بعد اس کا یہ نام پڑا یا پہلے سے ہی تھا . اغلب امکان ہے کہ اس واقعہ کے بعد ہی اسے '' مکیدہ '' کہا جانے لگا ہو گا -
( حوالہ :- السیرۃ النبویۃ از ابن ھشام صفحہ ١٤٤ سے ١٤٩ ٠٠٠٠
ALMIGHTY ALLAH KNOWS THE BEST AND ALL.
===============================================

NEXT PAGE
PREVIOUS PAGE
LIST PAGE