==.===========================
کاش مسجد '' الصخرات '' آج بھی موجود ہوتی

'' اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت علـــــــيكم نعمتي ورضيت لكم الاسلام دينا ...)المائدة ٣ ''
====================================================


عرفات کے میدان میں جبل رحمت کے دامن میں وہ عظیم مقام موجود ہے جہاں رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے حج الوداع کے موقع پر خطبہ حج الوداع دیتے ہوے سوره المائدة کی یہ آیت پڑھی

'' اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت علـــــــيكم نعمتي ورضيت لكم الاسلام دينا ''

ترجمہ :- '' آج میں تمہارے لیے تمہارا دین پورا کر چکا اور میں نے تم پر اپنا احسان پورا کر دیا اور میں نے تمہارے واسطے اسلام ہی کو دین پسند کیا ہے ''

گویا یہ وہ عظیم آیت کریمہ ہے جس میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے دین کے مکمل ہونے کی نوید سنائی - جبل حرا سے قرآن حکیم کے اولین لفظ '' اقرا '' سے شروع ہونے والا قرآن پاک کے نزول کا سفر اس آیت اور اس مقام پر تیئیس سال کی مسافت طے کرتا ہوا مکمل ہوا -

یہ بہت روحانی اور متبرک مقام ہے اور اسی لیے اس جگہ یادگار کے طور پر ایک مسجد بنادی گئی تھی اور کیوں کہ اس مقام پر چند چھوٹے چھوٹے ٹیلے تھے جس میں سے ایک پر آپ صلی الله علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر '' خطبہ حج الوداع '' ادا کیا اور اسی خطبے میں دین کے مکمل ہونے والی یہ تاریخ ساز آیت ارشاد فرمائی اور اسی مناسبت سے اس مسجد کا نام '' مسجد الصخرات '' رکھا گیا - عربی میں صخرات بڑے پتھروں یعنی چٹانوں کو کہتے ہیں -

عشق کے متوالوں کے لیے یہ مقام بہت کشش رکھتا تھا - لیکن اب یہ مسجد موجود نہیں - لیکن الحمد لللہ اھلا'' آج آپکو اپنے اس چھوٹے سے فورم سے
'' مسجد الصخرات '' کی زیارت کرانے کا سعادت حاصل کر رہا ہے -


اس تصویر میں جو پہاڑ آپکو نظر آ رہا ہے یہ آج بھی الحمد لللہ اسی حالت میں اس سفید ستوں کے ساتھہ موجود ہے جو اس کی بلندی پر بنا ہوا ہے اور زایرین دل بھر کر اس کی زیارت کرتے ہیں لیکن پہاڑ کے دامن میں نظر آنے والی '' مسجد الصخرات '' اب موجود نہیں اور اب یہاں صرف ایک کھلا میدان رہ گیا ہے -

لوگ اس اہم مقام سے بے خبر ہیں لیکن جب میں نے جستجو کی تو ایک بتانے والے نے اس میدان میں موجود ایک چھوٹی سی چٹان جو اس کھلے میدان میں پڑی تھی، کی جانب اشارہ کرتے ہوۓ کہا '' بس اب یہی ایک چٹان رہ گئی ہے اور یہی کہا جاتا ہے کہ یہی وہ چٹان ہے جس پر کھڑے ہوکر رسول الله صلی الله علیہ وسلم نےحج الوداع کے موقع پر خطبہ حج الوداع دیا تھا - گو کہ یہ کوئی مصدقہ بات نہیں مگر جب میں نے اس چٹان کو دیکھا تو مجھے بہت سے عقیدت مندوں کے عقیدت سے بھرے جذبات اس چٹان پر لکھے نظر آیے تو میں نے بھی اس چٹان کو اپنے کمرے میں محفوظ کر لیا - اس میں کسقدر حقیقت ہے اس کا تو مجھے اندازہ نہیں تا ہم وہ تصویر بھی آپکی خدمت میں پیش ہے - تصویر نمبر دو دیکھیں -

الغرض یہ چٹان خطبہ حج الوداع والی ہو یا نہ ہو مگر میدان تو بحر حال وہی ہے اور مسجد الصخرت کی زیارت تو اب صرف تصاویر میں ہی ممکن

ہے -

NEXT PAGE

PREVIOUS PAGE

LIST PAGE






.




//